مکمل کچھ نہیں ہوتا
اسے کہنا
مکمل کچھ نہیں ہوتا
ملن بھی نامکمل ہے
جدائی بھی ادھوری ہے
یہاں اک موت پوری ہے
اسے کہنا اداسی جب رگوں میں
خون کی مانند اترتی ہے
بہت نقصان کرتی ہے
اسے کہنا بساط عشق پہ
جب موت ہوتی ہے
دکھوں کے شہر میں
جب رات ہوتی ہے
اسے کہنا
مکمل بس "خدا" کی
ذات ہوتی ہے
No comments:
Post a Comment