میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن
تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا

Ads

Thursday, June 21, 2012

نگاہیں راہ تکتی ہیں


کہاں ہو تم چلے آؤ نگاہیں راہ تکتی ہیں
اداس محفل کی بجھتی شمعیں راہ تکتی ہیں
جو تم ساتھ نہ ہو تو راستےبھی خاموش رہتے ہیں
گنگناتے ہنستے قدموں کی یہ راہیں،راہ تکتی ہیں
بھلے انجان رہتے ہو میرے جذبوں پر جاناں
میرے جذبوں کی شوریدہ ہوائیں راہ تکتی ہیں
چلے آؤ کے نگاہیں راہ تکتی ہیں

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Follow on Facebook