میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن
تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا

Ads

Wednesday, January 12, 2011

تنہا تنہا مت سوچا کر

تنہا تنہا مت سوچا کر
مر جائے گا مت سوچا کر

اپنا آپ گنوا کر تو نے
پایا ہے کیا مت سوچا کر

دھوپ میں تنہا کر جاتا ہے
کیوں یہ سایہ مت سوچا کر

پیار گھڑی بھر کا بھی بہت ہے
جھوٹا، سچا مت سوچا کر

ٕراہ کٹھن اور دھوپ کڑی ہے
کون آئے گا مت سوچا کر

وہ بھی تجھ سے پیار کرے ہے
پھر دکھ ہو گا مت سوچا کر

خواب، حقیقت یا افسانہ
کیا ہے دنیا مت سوچا کر

موندے آنکھیں اور چلا چل
منزل، رستہ مت سوچا کر

جس کی فطرت ہی ڈسنا ہو
وہ تو ڈسے کا مت سوچا کر

دنیا کے غم ساتھ ہیں تیرے
خود کو تنہا مت سوچا کر

جینا دو بھر ہو جائے گا
جاناں ۔ اتنا مت سوچا کر

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Follow on Facebook