میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن
تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا

Ads

Wednesday, January 12, 2011

دل نے ایک ایک دکھ سہا، تنہا

دل نے ایک ایک دکھ سہا، تنہا
انجمن انجمن رہا، تنہا

ڈھلتے سایوں میں، تیرے کوچے میں
کوئی گزرا ہے بارہا، تنہا

تیری آہٹ قدم قدم اور میں!
اس معیٓت میں بھی رہا، تنہا

کہنہ یادوں کے برف زاروں سے
ایک آنسو بہا، بہا، تنہا

دوبتے ساحلوں کے موڑ پہ دل
اک کھنڈر سا، رہا سہا، تنہا

گونجتا رہ گیا خلاؤں میں
وقت کا ایک قہقہہ، تنہا

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Follow on Facebook