وہ درجن بھر مہینوں سے سدا ممتاز لگتا ہے
نومبر کس لۓ آخر ہمیشہ خاص لگتا ہے
بہت سہمی ہوئی صبحیں، اُداسی سے بھری شامیں
دوپہریں روئی روئی سی، وہ راتیں کھوئی کھوئی سی
گرم دبیز شالوں کا، وہ کم روشن اُجالوں کا
کبھی گزرے حوالوں کا، کبھی مشکل سوالوں کا
بچھڑ جانے کی مایوسی، ملن کی آس لگتا ہے
نومبر کس لۓ آخر ہمیشہ خاص لگتا ہے