جب بارش برستی ہے
مجھے وہ یاد آتی ہے
جیسے دھوپ کی کرنیں
اور شبنم مُسکراتی ہے
وہ میری یاد میں زندہ
میں اُسکی بات میں مُردہ
میں زندوں میں ہوں مُردہ
وہ مُجھکو یہ بتاتی ہے
جب ساون کے بادل تھے
وہ میرے ساتھ پھرتی تھی
اب مجھ پر دھوپ گہری ہے
وہ مُجھ سے دُور جاتی ہے
اب انکل ٹام تُم بچنا
کہ یہ دُنیا کمینی ہے
تمہارے ساتھ پھرتی ہے
کہ جب کلیاں مہکتی ہیں
اور جب کانٹے برستے ہیں
یہ تمکو چھوڑ جاتی ہے
No comments:
Post a Comment