میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن
تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا

Ads

Saturday, September 22, 2012

مرے خیال نے جتنے بھی لفظ سوچے ہیں

مرے خیال نے جتنے بھی لفظ سوچے ہیں 
تیری مثال تیری عظمتوں سے چھوٹے ہیں 

یہ کس سے جنگ چھیڑی ہے۔۔۔؟


سنو للکارنے والو ! 

کسے للکارتے ہوتم ؟!

یہ کس پہ وار کرتے ہو!!
کہ ہاہاکار کرتے ہو
مگر یہ بھول جاتے ہو
یہ کس سے جنگ چھیڑی ہے۔۔۔

کسے تسخیر کرنے کی ادھوری کوششوں میں تم مگر مصروف رہتے ہو

چمن پہ قہر ڈھاتے ہو، گُلوں کو روند دیتے ہو
ستم کی فصل بوتے ہو!
امام الانبیاءؐ کے تم کبھی خاکے بناتے ہو
کبھی افکار کو انؐ کے ، نشانے پر سجاتے ہو

مگر یہ جانتے ہو کیا؟

سگ ِآ وارگاں کی جب بری آوازگونجے تو
مسلماں جاگ جاتے ہیں!
فصیلیں ٹوٹ جاتی ہیں!
قلعے تسخیر ہوتے ہیں!
ستم کی فصل بوتے وقت ہمیشہ سوچ لینا تم 
مری تاریخ کہتی ہے
کہ جب یہ فصل اگتی ہے نہایت تلخ ہوتی ہے
یہ اپنے ہاریوں کے خون سے سیراب ہوتی ہے!

سنو للکارنے والو! نہایت غور سے سن لو !

میرے آقاؐ کے بارے میں زبانیں زہر جب اگلیں
تو انؐ کے چاہنے والے سروں کو کاٹ دیتے ہیں 

شاعر: عدیل احمد عدیل

Tuesday, September 11, 2012

چلا گیا وہ جانے والا







چلا گیا وہ جانے والا



حوصلہ چھوڑ گیا تھا ساتھ نبھانے والا
جانے کس سمت گیا آج وہ جانے والا




آج پھر آنکھ میں‌ائے ہزاروں آنسو
آج پھر وہ یاد آیا ہے بھولانے والا




اب کہیں‌جا کر میرے زخم بھرے ہیں
دیکھو اب کہیں‌ لوٹ کے نہ آجائے جانے والا




اُس کا ہر خواب سلامت رکھنا
غم نہ دیکھے وہ میرے خواب جلانے والا




اب کہیں‌ راہ میں‌وہ مل جائے تو اتنا کہنا
مر گیا کب کا تیرا ناز اُٹھانے والا
 



Thursday, September 6, 2012

جب بارش برستی ہے مجھے وہ یاد آتی ہے



جب بارش برستی ہے
مجھے وہ یاد آتی ہے
جیسے دھوپ کی کرنیں
اور شبنم مُسکراتی ہے
وہ میری یاد میں زندہ
میں اُسکی بات میں مُردہ
میں زندوں میں ہوں مُردہ
وہ مُجھکو یہ بتاتی ہے
جب ساون کے بادل تھے
وہ میرے ساتھ پھرتی تھی
اب مجھ پر دھوپ گہری ہے
وہ مُجھ سے دُور جاتی ہے
اب انکل ٹام تُم بچنا
کہ یہ دُنیا کمینی ہے
تمہارے ساتھ پھرتی ہے
کہ جب کلیاں مہکتی ہیں
اور جب کانٹے برستے ہیں
یہ تمکو چھوڑ جاتی ہے
Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Follow on Facebook