میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن
تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا

Ads

Friday, August 10, 2012

آج اس کی یاد نے ہمیں تڑپایا بہت

آج اس کی یاد نے ہمیں تڑپایا بہت

آج اس کی یاد نے ہمیں تڑپایا بہت
آج نہ چاہتے ہوئے بھی وہ یاد آیا بہت


اس کے بعد تو جیسے وحشتوں سے دوستی ہو گئی
پھر کیوں آج تنہایوں نے ڈرایا بہت


وہ میرا تھا، میرا ہے، میرا رہے گا
ہم نے اس خیال سے خود کو بہلایا بہت


شمع کے جلنے پر ہم افسوس کریں کیوں
ہم نے بھی مانندِ شمع خود کو جلایا بہت


ہم نے جس کسی کو بھی ہمدرد سمجھا ‘عاصم‘
وہ ہمارے دکھ پہ نہ جانے کیوں مسکرایا بہت

r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e 
r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e 
r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e 
r:o:s:e r:o:s:e 
r:o:s:e

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Follow on Facebook