میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن
تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا

Ads

Saturday, September 24, 2011

اتنے مہنگے خواب نہ ديكھو تھک جاؤ گی










تُم تو سب بھول گئے







کچھ تُم سےمحبت ایسی تھی
ہم باتیں‌کرنا بھول گئے





کچھ اور ہی ہم نے کہہ ڈالا
جو کہنا تھا وہ بھول گئے







ہم نے تو کہا تھا کہ لوٹ آنا
پر تُم تو آنا بھول گئے





ہوئی رات فلک پر تارے تھے
ہم دیا جلانا بھول گئے





میں‌ساحل پر بیٹھا ہی رہا
تم کشتی لانا بھول گئے





اب کیسا گلہ میں‌تم سے کروں
جب نصیب ہی مجھ کو بھول گئے







ہم تم سے خفا بیٹھے ہی رہے
تُم ہم کو منانا ہی بھول گئے
 





اقتباس کے ساتھ جواب دیں

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Follow on Facebook