جدا ہونا ہی ٹھہرا تو
گلا کیسا شکایت کیا
جدا ہو جائیں چپکے سے
نہ تم بولو نہ میں بولوں
ہمارے بول پڑنے سے
جدائی پھیل سکتی ہے
ہوائوں میں
فضائوں میں
جدائی ذات میں بھر لیں
چلو ہم اس طرح کر لیں
کسی سنسان راستے کے
کسی بھی موڑ پر دونوں
جدا ہو جائیں چپکے سے
نہ تم بولو نہ میں بولوں
ہمارے بول پڑنے سے
جدائی پھیل سکتی ہے
گلا کیسا شکایت کیا
جدا ہو جائیں چپکے سے
نہ تم بولو نہ میں بولوں
ہمارے بول پڑنے سے
جدائی پھیل سکتی ہے
ہوائوں میں
فضائوں میں
جدائی ذات میں بھر لیں
چلو ہم اس طرح کر لیں
کسی سنسان راستے کے
کسی بھی موڑ پر دونوں
جدا ہو جائیں چپکے سے
نہ تم بولو نہ میں بولوں
ہمارے بول پڑنے سے
جدائی پھیل سکتی ہے
Juda hona he thehra to
gila kaisa shikayat kya
No comments:
Post a Comment