محبت پھر محبت ہے۔
محبت پھر محبت ہے۔کبھی دل سے نہیں جاتی۔
ہزاروں رنگ ہیں اس کے
عجب ہی ڈھنگ ہیں اس کے
کبھی صحرا کبھی دریا
کبھی جگنو کبھی آنسو
ہزاروں روپ رکھتی ہے
بدن جھلسا کے جو رکھ دے
کبھی وہ دھوپ لگتی ہے
کبھی بن کر یہ ایک جگنو
شب غم کو اندھیروں میں
دلوںکو آس دیتی ہے
کبھی منزل کنارے پر
صدیوں کے مسافر کو
فقط اک پیاس دیتی ہے
محبت پھر محبت ہے۔
کبھی دل سے نہیں جاتی۔
محبت پھر محبت ہے۔کبھی دل سے نہیں جاتی۔
ہزاروں رنگ ہیں اس کے
عجب ہی ڈھنگ ہیں اس کے
کبھی صحرا کبھی دریا
کبھی جگنو کبھی آنسو
ہزاروں روپ رکھتی ہے
بدن جھلسا کے جو رکھ دے
کبھی وہ دھوپ لگتی ہے
کبھی بن کر یہ ایک جگنو
شب غم کو اندھیروں میں
دلوںکو آس دیتی ہے
کبھی منزل کنارے پر
صدیوں کے مسافر کو
فقط اک پیاس دیتی ہے
محبت پھر محبت ہے۔
کبھی دل سے نہیں جاتی۔
No comments:
Post a Comment