میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن
تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا

Ads

Thursday, June 21, 2012

کہاں ہو تم چلے آؤ


Posted Image
کہاں ہو تم چلے آؤ، محبت کا تقاضہ ہےغم دنیا سے گھبرا کر ، تمہیں دل نے پکارا ہے
تمہاری بے رخی اک دن ہماری جان لے لے گیقسم تم کو ذرا سوچو کہ دستور وفا کیا ہے
نہ جانے کس لئے دنیا کی نظریں پھر گئیں ہم سےتمہیں دیکھا تمہیں چاہا قصور اسکے سوا کیا ہے
نہ ہے فریاد ہونٹوں پر نہ آنکھوں میں کوئی آنسوزمانے سے ملا جو غم اسے گیتوں میں گایا ہے
Posted Image

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Follow on Facebook