میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن
تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا

Ads

Thursday, September 6, 2012

جب بارش برستی ہے مجھے وہ یاد آتی ہے



جب بارش برستی ہے
مجھے وہ یاد آتی ہے
جیسے دھوپ کی کرنیں
اور شبنم مُسکراتی ہے
وہ میری یاد میں زندہ
میں اُسکی بات میں مُردہ
میں زندوں میں ہوں مُردہ
وہ مُجھکو یہ بتاتی ہے
جب ساون کے بادل تھے
وہ میرے ساتھ پھرتی تھی
اب مجھ پر دھوپ گہری ہے
وہ مُجھ سے دُور جاتی ہے
اب انکل ٹام تُم بچنا
کہ یہ دُنیا کمینی ہے
تمہارے ساتھ پھرتی ہے
کہ جب کلیاں مہکتی ہیں
اور جب کانٹے برستے ہیں
یہ تمکو چھوڑ جاتی ہے
Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Follow on Facebook