میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن
تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا

Ads

Thursday, June 21, 2012

نگاہیں راہ تکتی ہیں


کہاں ہو تم چلے آؤ نگاہیں راہ تکتی ہیں
اداس محفل کی بجھتی شمعیں راہ تکتی ہیں
جو تم ساتھ نہ ہو تو راستےبھی خاموش رہتے ہیں
گنگناتے ہنستے قدموں کی یہ راہیں،راہ تکتی ہیں
بھلے انجان رہتے ہو میرے جذبوں پر جاناں
میرے جذبوں کی شوریدہ ہوائیں راہ تکتی ہیں
چلے آؤ کے نگاہیں راہ تکتی ہیں

کہاں ہو تم چلے آؤ


Posted Image
کہاں ہو تم چلے آؤ، محبت کا تقاضہ ہےغم دنیا سے گھبرا کر ، تمہیں دل نے پکارا ہے
تمہاری بے رخی اک دن ہماری جان لے لے گیقسم تم کو ذرا سوچو کہ دستور وفا کیا ہے
نہ جانے کس لئے دنیا کی نظریں پھر گئیں ہم سےتمہیں دیکھا تمہیں چاہا قصور اسکے سوا کیا ہے
نہ ہے فریاد ہونٹوں پر نہ آنکھوں میں کوئی آنسوزمانے سے ملا جو غم اسے گیتوں میں گایا ہے
Posted Image

بڑی مدت ہوئی ہے بےساختہ ہنس کر نہی دیکھا

چلو کہ آج کوئی بچپنے کا کھیل کھیلیں ہم 
بڑی مدت ہوئی ہے بےساختہ ہنس کر نہی دیکھا 

Monday, June 4, 2012

سادہ سا رشتہ ہے


عجب پاگل سی لڑکی ہے
مجھے ہر روز کہتی ہے
بتاؤ کچھ نیا لکھا ؟
کبھی اس سے یہ کہتا ہوں
کہ میں نے نظم لکھی ہے
مگر عنوان دینا ہے
بہت بیتاب ہوتی ہے
وہ کہتی ہے
سنو !!
میں اسے اچھا سا اک عنوان دیتی ہوں
وہ میری نظم سُنتی ہے
اور اُس کی بولتی آنکھیں
کسی مصرعے، کسی تشبیہ پہ یوں مسکراتی ہیں
مجھے لفظوں سے کرنیں پھوٹتی محسوس ہوتی ہیں
وہ پھر اس نظم کو اچھا سا اک عنوان دیتی ہے
اور اس کے آخری مصرعے کے نیچے
اک اداِ بےنیازی سے
وہ اپنا نام لکھتی ہے
میں کہتا ہوں
سنو !!
یہ نظم میری ہے
تو پھر تم نے کیوں اپنے نام سے منسوب کر لی ہے
میری ہی بات سن کر اس کی آنکھیں مسکراتی ہیں
وہ کہتی ہے سنو !!
سادہ سا رشتہ ہے
کہ جیسے تم میرے ہو اس طرح یہ نظم میری ہے
عجب پاگل سی لڑکی ہے۔۔۔
Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Follow on Facebook