میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن
تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا

Ads

Saturday, September 24, 2011

اتنے مہنگے خواب نہ ديكھو تھک جاؤ گی










تُم تو سب بھول گئے







کچھ تُم سےمحبت ایسی تھی
ہم باتیں‌کرنا بھول گئے





کچھ اور ہی ہم نے کہہ ڈالا
جو کہنا تھا وہ بھول گئے







ہم نے تو کہا تھا کہ لوٹ آنا
پر تُم تو آنا بھول گئے





ہوئی رات فلک پر تارے تھے
ہم دیا جلانا بھول گئے





میں‌ساحل پر بیٹھا ہی رہا
تم کشتی لانا بھول گئے





اب کیسا گلہ میں‌تم سے کروں
جب نصیب ہی مجھ کو بھول گئے







ہم تم سے خفا بیٹھے ہی رہے
تُم ہم کو منانا ہی بھول گئے
 





اقتباس کے ساتھ جواب دیں

jisay ham chahtay hain


Urdu graphical poetry.
Beautiful design

ARZ E SAWAL SE PEHLE


khushboo ke poshaq


Khushboo ki poshak pehn kar kon gali main aya hai
kaisa yeh paigham rasan hai,
kya kya khabrain laya laya hai.
khirki khol k bahir deikho
mosam meray dil ki batein tum se kehnay aya hai



Beautifully designed urdu Poetry

Friday, September 16, 2011


خوشبو جیسے لوگ ملے افسانے میں
ایک پرانا خط کھولا انجانے میں
شام کے سائے بالشتوں سے ناپے ہیں
چاند نے کتنی دیر لگا دی آنے میں

رات گزرتے شاید تھوڑا وقت لگے
دُھوپ اُنڈیلو تھوڑی سی پیمانے میں

جانے کس کا ذکر ہے اس افسانے میں
دَرد مزے لیتا ہے جو دوہرانے میں

دِل پر دستک دینے کون آ نکلا ہے
کس کی آہٹ سنتا ہوں ویرانے میں

ہم اس موڑ سے اُٹھ کر اگلے موڑ چلے
اُن کو شاید عمر لگے گی آنے میں
سنو انجانی لڑکی تم۔۔۔۔۔


سنو انجانی لڑکی تم۔۔۔۔۔
محبت نام نہ لینا
محبت نام ہے جس کا
نہ ہی منزل نہ ہی رستہ
ادھوری داستاں ہے یہ
ادھورے لفظوں کی مانند
بہت سے درد دیتی ہے
محبت کی مسافت میں
اذیت ہی اذیت ہے
فقط تنہائی کا سودا
جودکھ ہی دکھ دیتا ہے
سنو انجانی لڑکی تم۔۔۔۔۔
کبھی اس راہ پر مت چلنا
جہاں کوئی نہیں منزل
جہاں کانٹے ہی کانٹے ہیں
سنو انجانی لڑکی تم۔۔۔۔۔
یہ محبت کچھ نہیں ہے
فقط خوابوں کی کہانی ہے
جوادھورے ہی رہتے ہیں
مسلسل دکھ ہی دیتے ہیں
کبھی پورے نہیں ہوتے
سنو انجانی لڑکی تم۔۔۔۔۔
محبت نام نہ لینا

میں یہ نہیں کہتی

میں یہ نہیں کہتی
کہ کوئی دل میں نہ سمائے
میں یہ نہیں کہتی
کہ کوئی آرزونہ بن پا ئے
پر!
اتنا ضرور کہنا ہے
اگر سمجھ سکو تو
یہ سمجھ لو
کہ دل میں کبھی کسی کو اتنی جگہ نہ دو
کہ دل کے لئے دھڑکناہی
مشکل ہو جائے

یونہی بے سبب نہ پھرا کرو، کوئی شام گھر بھی رہا کرو


یونہی بے سبب نہ پھرا کرو، کوئی شام گھر بھی رہا کرو
وہ غزل کی سچی کتاب ہے اسے چپکے چپکے پڑھا کرو
کوئی ہاتھ بھی نہ ملائے گا جو گلے ملو گے تپاک سے 
یہ نئے مزاج کا شہر ہے ذرا فاصلے سے ملا کرو
ابھی راہ میں کئی موڑ ہیں کوئی آئے گا کوئی جائے گا
تمہیں جس نے بھلا دیا اسے بھولنے کی دعا کرو
مجھے اشتہار سی لگتی ہیں یہ محبتوں کی کہانیاں
جو کہا نہیں وہ سنا کرو، جو سنا نہیں وہ کہا کرو
کبھی حسن پردہ نشیں بھی ہو ذرا عاشقانہ لباس میں
جو میں بن سنور کے کہیں چلوں مرے ساتھ تم بھی چلا کرو
نہیں بے حجاب وہ چاند سا کہ نظر کا کوئی اثر نہ ہو
اسے اتنی گرمئ شوق سے بڑی دیر تک نہ تکا کرو
یہ خزاں کی زرد سی شال میں جو اداس پیڑ کے پاس ہے
یہ تمہارے گھر کی بہار ہے اسے آنسوؤں سے ہرا کرو

شاعر بشیر بدر

muhabbat zinda rehti hai


urdu graphical poetry 
urdu poetry in Real Urdu 
Largest collection of urdu poetry online
Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Follow on Facebook