میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن
تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا

Ads

Saturday, January 7, 2012

تنہا رہنا سیکھ رہا ہوں



تنہا رہنا سیکھ رہا ہوں
مر کے جینا سیکھ رہا ہوں
مانگ کے پانا سیکھ لیا ہے
پا کے کھونا سیکھ رہا ہوں
صبر کو زاد راہ بنا کر
کانچ پہ چلنا سیکھ رہا ہوں
پھرتے پھرتے شہر شہر میں
پیاس کو پینا سیکھ رہا ہوں
جینے کے ہیں عجب تقاضے
زندہ رہنا سیکھ رہا ہوں
مدہوشی نے بڑا ستایا
ہوش میں رہنا سیکھ رہاہوں
اس پہ میں حیراں بھی بہت ہوں
کرتب کیا کیا سیکھ رہا ہوں

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Follow on Facebook