میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن
تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا

Ads

Saturday, November 5, 2011

دل اُداس ہے

دل اُداس ہے
تیر ی ہاد ہے ۔۔۔
غمِ ہجر میں پھر
صدیوں کی پیا س ہے
عید کا جگنو پھر روشنی
پھلا رہا ہے
دل ملول کچھ نڈھال ہے
اب کی بار بھی عیدِ سعد نے
رنگ دیکھاہا ۔۔۔۔۔
بچھڑا دوست پھر یاد اہا
زیست تنہا ہے
گلوں پر خاک یار ہے
گزشتہ شب کی طرح
دل لبِ جان ہے
جان تو ہے اور تیری یاد ہے
اج پھر چاند رات ہے

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Follow on Facebook