میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن
تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا

Ads

Friday, September 16, 2011

سنو انجانی لڑکی تم۔۔۔۔۔


سنو انجانی لڑکی تم۔۔۔۔۔
محبت نام نہ لینا
محبت نام ہے جس کا
نہ ہی منزل نہ ہی رستہ
ادھوری داستاں ہے یہ
ادھورے لفظوں کی مانند
بہت سے درد دیتی ہے
محبت کی مسافت میں
اذیت ہی اذیت ہے
فقط تنہائی کا سودا
جودکھ ہی دکھ دیتا ہے
سنو انجانی لڑکی تم۔۔۔۔۔
کبھی اس راہ پر مت چلنا
جہاں کوئی نہیں منزل
جہاں کانٹے ہی کانٹے ہیں
سنو انجانی لڑکی تم۔۔۔۔۔
یہ محبت کچھ نہیں ہے
فقط خوابوں کی کہانی ہے
جوادھورے ہی رہتے ہیں
مسلسل دکھ ہی دیتے ہیں
کبھی پورے نہیں ہوتے
سنو انجانی لڑکی تم۔۔۔۔۔
محبت نام نہ لینا

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Follow on Facebook