میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن
تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا

Ads

Tuesday, February 22, 2011

جدا ہونا ہی ٹھہرا تو

جدا ہونا ہی ٹھہرا تو 
گلا کیسا شکایت کیا 
جدا ہو جائیں چپکے سے 
نہ تم بولو نہ میں بولوں 
ہمارے بول پڑنے سے 
جدائی پھیل سکتی ہے 
ہوائوں میں 
فضائوں میں 
جدائی ذات میں بھر لیں 
چلو ہم اس طرح کر لیں 
کسی سنسان راستے کے 
کسی بھی موڑ پر دونوں 
جدا ہو جائیں چپکے سے 
نہ تم بولو نہ میں بولوں 
ہمارے بول پڑنے سے 
جدائی پھیل سکتی ہے


Juda hona he thehra to
gila kaisa shikayat kya

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Follow on Facebook