میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن
تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا

Ads

Saturday, January 8, 2011

کشتی بھی نہیں بدلی دریا بھی نہیں بدلا

کشتی بھی نہیں بدلی دریا بھی نہیں بدلا

ہم ڈوبنے والوں کا جذبہ بھی نہیں بدلا

ہے شوق سفر ایسا اک عمر ہوئی ہم نے

منزل بھی نہیں پائی اور راستہ بھی نہیں بدلا

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Follow on Facebook